| حسیں پلکوں پہ میں شام لکھتا ہوں |
| انہی کے زندگی نام لکھتا ہوں |
| نشہ کرتا نہیں ہوں سنو لیکن |
| لبوں پر یار کے جام لکھتا ہوں |
| چلے جاتے ہیں اب لوگ بھی اٹھ کر |
| جہاں پر عشق گمنام لکھتا ہوں |
| کمر پتلی مہکتا بدن اس کا |
| مچاتا ہے جو قہرام لکھتا ہوں |
| سکوں میں پھر مرا قلب رہتا ہے |
| اسے جب اپنا ہمنام لکھتا ہوں |
| اسے ہیں چومتے خواب تک میرے |
| سناور ایسے الزام لکھتا ہوں |
معلومات