| یاد تو مجھ کو بھی کیا ہو گا |
| جب کبھی خود سے وہ ملا ہوگا |
| شام کے سرمئی سے آنچل میں |
| اس کا چہرہ کھلا کھلا ہو گا |
| پھول ہونٹوں کو چومتے ہوں گے |
| وہ بھی خوشبو میں ڈھل گیا ہوگا |
| رات زلفوں کو اوڑھتی ہوگی |
| چاند تاروں میں جل رہا ہو گا |
| کل تلک چاند سے جو بڑھ کر تھا |
| اس کا حسن اور اب سوا ہوگا |
| بھول جاؤں میں اس کو نا ممکن! |
| مجھ سے اتنا نہ حوصلہ ہو گا |
معلومات