کل کی شب میں پی کے سیدھا جانبِ اللہ گیا
میکدہ سے میں جو نکلا، مسجدوں نے دی اذاں
آگے ان کی میٹھی دھن میں نرم رو گفتار کے
گنگ ہے لکنت سے اب تک یارا میری تو زباں
خوبیاں عثماں تری کیا کیا کروں گا میں بیاں
بال ہیں باریش سے اور شکل ہے بالکل جواں

0
62