عشق میں گر جو تم روا ہوتے |
درد دل کی مرے دوا ہوتے |
ساتھ ہوتے جو بن کے میرے تم |
میری باتوں کا مدعا ہوتے |
بات کرتے جو ان کے مطلب کی |
پھر نہ وہ ہم سے یوں خفا ہوتے |
یوں نہ مجھ کو دھکیلتے غم میں |
تم اگر غم سے آشنا ہوتے |
ہاں میں ہاں گر ملاتے رہتے ہم |
ان کی نظروں میں بے خطا ہوتے |
کتنی اچھی سحر نمو پاتی |
کاش کے وہ بھی باوفا ہوتے |
ہجر گر کرتے نا مسلط وہ |
بن کے لب پر مرے دعا ہوتے |
جام الفت اگر پلاتے تو |
میکدے کے وہ ساقیا ہوتے |
آج وہ ہوتے ساتھ میں ذیشان |
زندگی بھر کا آسرا ہوتے |
معلومات