عشق کا روگ لگ گیا ہو گا |
اور کوئی نہ راستا ہو گا |
چھوڑ کر موڑ مڑ گیا خود سے |
میں نے ہی کچھ نہ کچھ کہا ہو گا |
اس نے موقع نہیں دیا مجھ کو |
میرے ماضی سے آشنا ہو گا |
روح کے زخم کون سیتا ہے |
شک مجھے ہے کہ وہ خدا ہو گا |
درد بڑھنے دو تم ابھی شاہدؔ |
حد سے گذرے گا پھر دوا ہو گا |
معلومات