سب کو مرنا ہے سب کی باری ہے
آج   میری   تو   کل   تمہاری  ہے
تیری شہرت یہ کچھ دنوں کی ہے
دیکھ  لے  میری   لمبی   پاری   ہے
یقیں معذور ہے گماں مفلس
کس قدر یہ بے روز گاری ہے
کیا بھلا دور غم ہوں گے میرے
وصل  ہے   اور  فراق  طاری  ہے
آپ ہیں اک ہے خنجر اور ہے دل
تم کو اور کس کی انتظاری ہے
قیس نے یہ بتایا ہے مجھ کو
آساں ہے مرنا جینا بھاری ہے
دیکھ اب وقتِ مرگ ہے تیرا
آئی حسانؔ تیری باری ہے

0
34