دلربا کی دلکشی محسوس کی
دیکھ کر اس کو خوشی محسوس کی
جی رہا تھا تیرگی میں اب تلک
وہ ملا تو روشنی محسوس کی
اس نے جب آغوش میں مجھ کو لیا
زندگی میں زندگی محسوس کی
مجھ سے ہے الفت اسے بے حد مگر
دل نے اس کی بے رخی محسوس کی
درد نے آکر جو دستک دل پہ دی
عشق میں پھر بے بسی محسوس کی
جی رہا ہوں ہجر کا غم یوں لئے
ایک پل میں اک صدی محسوس کی
دل سے رویا ہوں میں رہبر ٹوٹ کر
جب کبھی اس کی کمی محسوس کی

0
7