جِلا بخشی آقاؐ نے کامل مکاں کو |
عطا کر دیں سوغاتیں بے خانماں کو |
زمیں تا فلک غلبَۂ جلوہ سازی |
"تھی حسرت قدم بوسی کی آسماں کو" |
بنا مِیر کے قافلہ تھا ادھورا |
شہِ انبیاؐ مل گئے کارواں کو |
تبسم سے جھیلا تھا تیغِ سِتم کو |
ادا ہدیہ تحسیں کریں ضو فشاں کو |
زیارت مدینہ کی ہو جائے میری |
نہیں اور خواہش دلِ شادماں کو |
سدا فکرِ امت میں بے تاب ہوتے |
رہا درد بھی سینَۂ بے کراں کو |
ہو محبوبؐ کے صدقہ ناصؔر پہ احساں |
کنارے لگا دے خدا ناتواں کو |
معلومات