ہے لگتی فضائے دہر آج نوری
ملا آمنہ کو گہر آج نوری
سماں یوں جو سارا سجایا گیا ہے
یہ دولہا جہاں میں بلایا گیا ہے
کیا جس نے زیر و زبر آج نوری
ہے لگتی فضائے دہر آج نوری
چلے جو سُبق دیکھیں دایہ سے ناقہ
ہے نازاں جو لے جائے سلطانِ بطحا
یہ لائی حلیمہ قمر آج نوری
ہے لگتی فضائے دہر آج نوری
جو تشریف لائے جہاں کے ہیں سلطاں
یہ مختار ہادی خلق کے ہیں دل جاں
اندھیرا جہاں تھا مگر آج نوری
ہے لگتی فضائے دہر آج نوری
بچھائی ردائے کرم مصطفیٰ نے
بتائے ہیں اہلِ حرم مصطفیٰ نے
بنا فاطمہ کا یہ گھر آج نوری
ہے لگتی فضائے دہر آج نوری
دنیٰ میں گئے پیارے محبوب رب کے
جو داتا سخی اور مقصود سب کے
کیا اس غنی نے سفر آج نوری
ہے لگتی فضائے دہر آج نوری
اے محمود تیرے نبی دلربا ہیں
جو عقدہ کشا ہیں جو صلے علیٰ ہیں
ملی اس جہاں کو خبر آج نوری
ہے لگتی فضائے دہر آج نوری

24