بٹتی ہے اسی در پہ وہ خیرات وغیرہ
رحمت کی برستی ہے جو برسات وغیرہ
اس در سے بھکاری کبھی جاتا نہیں خالی
دیکھی ہے بجا ان کی مساوات وغیرہ
قرآں میں محمد کی ہے توصیف نمایاں
ثانی ہے نہ عالم میں کوئی ذات وغیرہ
ہر چیز دوعالم کی فدا پیارے نبی پر
جنت بھی فدا کرتی ہے باغات وغیرہ
دیکھا جو حلیمہ نے کہا نورِ محمد
آنے سے ہوئے انت ہیں ظلمات وغیرہ
تلوؤں کی صدا جن کی آتی ہو بریں پر
یہ ان کے غلاموں کی ہے اوقات وغیرہ
قرآن مبیں جب سے پڑھا جھوم رہا ہوں
پر نور و مسلم ہیں خیالات وغیرہ
ہم ان کے غلاموں کے غلاموں کے ہیں خادم
نزدیک کہاں آتے ہیں خدشات وغیرہ
کیا اس سے بڑی اور کوئی ہو گی مسرت
ارشد کے وہاں گزریں جو دن رات وغیرہ

0
41