ہاتھ دشمن سے ملا لے تو وہ چاہت کیسی
رشتہ ہی ٹوٹ گیا ہو تو وضاحت کیسی
بے وفا دوستوں سے اللہ بچا کے رکھے
بدلے پل بھر میں جو رنگ اس سے رفاقت کیسی
مار ڈالے جو کہ بھوکوں وہ شرافت نہیں ہے
وقت پر کام نہ آئے جو شرافت کیسی
سچ کو کھا جاتے ہیں اب مَصْلَحَتوں کے دھوکے
چاہیے صدق کو کہنے میں اجازت کیسی
حور و غلمان نے ہے شیخ کو دیوانہ کیا
شیخ کیا جانے مے فرقت میں ہے لذت کیسی
ہے محبت بڑی ظالم کہیں ہیں لوگ حسن
انساں کو مار ہی ڈالے وہ محبت کیسی

0
31