یار مجھ کو گِلہ نہیں کوئی
زخمِ دل ہی ِسلا نہیں کوئی
سب سمندر کھنگال کر دیکھے
تجھ سا موتی مِلا نہیں کوئی
موسمِ گل چلا گیا آ کر
پھول لیکن کِھلا نہیں کوئی
میرے حصّے میں آئی ہے نفرت
چاہتوں کا صِلہ نہیں کوئی
سرسراہٹ سی ہے ہواؤں میں
ایک پتّہ ہِلا نہیں کوئی
میرے جیسا نہیں کوئی مانی
میرے جیسا مِلا نہیں کوئی

0
43