| " سوچتا ہوں میری مٹی کہاں اڑتی ہوگی |
| اک صدی بعد جب آئیں گے زمانے میرے" |
| یومٍ ندیم قاسمی پر ان کی زمین میں غزل کا خراج تحسین۔ |
| دل میں محفوظ ندیم آئینہ خانے تیرے |
| سب کو محبوب ہیں یادوں کے خزانے تیرے |
| تیرے ہر فن کو ہے اس نے ابدیت دے دی |
| یعنی کیا کچھ نہ دیا تجھ کو خدا نے تیرے |
| میں بتاؤں تیری مٹی کی ہے خوشبو ہر سو |
| اک صدی بعد جب آئے ہیں زمانے تیرے |
| تا ابد زندہ رہیں گے ترے شہکار ندیم |
| تیری غزلیں ہوں کہ نظمیں کہ فسانے تیرے |
| ( لئیق اکبر سحاب) |
معلومات