مجھے میرے حال پہ چھوڑ دو
ابھی بس خُدارا یہ توڑ دو
بُھلا کر کہیں گُما کر تجھے
مِری یاد کو ذرا پھوڑ دو
یہی کشتی رک چلی ہے مِری
منُا سب لگے ابھی موڑ دو
غمِ ہستی کا تقا ضا سمجھ
وفا بے وفا بنے جوڑ دو
سُنا کاشفِ اگر اب کہے
چلو میری روح نچوڑ دو
--------------
وزن : متَفاعلن متَفاعلن
بحر :کامل مربع سالم

0
83