ہے بگڑی جو میری نبی جی بنائیں
کرم کی نظر ہو مدینے میں آئیں
نہیں آساں دلبر یہ دوری کے لمحے
یہ احساس میرے مجھے اب ستائیں
عجب ہے دہر میں فضائے مدینہ
مدینے کے کوچے سدا جگمکائیں
گراں آرزو ہیں حزیں دل میں بستہ
یہ چاہیں کہ داتا کو آ کر سنائیں
چڑھے ظلم سر پر نبی پاس آؤ
ہیں قرآں کے پارے ہمیں جو بتائیں
عُلیٰ درجہ اُن کا بنایا خدا نے
حسیں نغمے جن کے جہاں سارے گائیں
مہر چاند تارے درخشاں لگیں جو
یہ محمود سب ہیں نبی کی عطائیں

0
4