| اقرار کی حقیقت کا اپنا ہی مزہ ہے |
| انکار کی شرارت کا اپنا ہی مزہ ہے |
| حاصل کبھی کسی دن میں اس کو کر ہی لوں گا |
| ناکام تو ہے حسرت کا اپنا ہی مزہ ہے |
| محبوب دیکھے دیوانے کو تباہ ہوتے |
| شاہانہ سی رعونت کا اپنا ہی مزہ ہے |
| لینا ہو جو بھی لینا پڑتا ہے مانگ کر ہی |
| کمتر تو ہے پہ عظمت کا اپنا ہی مزہ ہے |
| آواز اس کی کرتی ہے ختم لاغری کو |
| آواز کی سماعت کا اپنا ہی مزہ ہے |
| ہے خود ہی وہ تماشائی خود ہی وہ مداری |
| اعجازؔ ایسی جلوت کا اپنا ہی مزہ ہے |
معلومات