سِگرٹوں کے پجاریوں کو وداع
اب میں تنہا بھی پی نہ پاؤں گا
زندگی لاکھ یہ اجیرن ہو
دھونکنی سے دھواں نہیں دوں گا
ساتھ پشتوں سے ایک وعدہ ہے
میں نشے کی اماں نہیں لوں گا

124