برہمن ہو خم بدست اور شیخ صاحب تشنہ لب
ایسے عالم میں تو ساقی ہوں گے رنداں جاں بلب
یونہی بے دستور گر چلتا رہا یہ مے کدہ
مے کشانِ ہند بھی ہوں گے کسی دن خوں طلب

33