جس دل میں عزم و جنوں نہ ہو وہ دل بھی اے دل کیا دل ہے |
جو دریا تلاطم خیز نہ ہو بہتر تو اس سے ساحل ہے |
محفل میں جیالوں کے چرچے ہر آن تو ہوتے ہیں لیکن |
دیکھو کہ جیالوں سے یکسر محروم تری یہ محفل ہے |
وہ دشتِ جنوں پرور مجنوں کیوں پھرتا رہے شوریدہ سر |
وہ قیس کہاں سے پیدا ہو لیلی سے تہی جب محمل ہے |
گر زورِ سیاست سے مومن محروم رہا تو ممکن ہے |
ایمان پہ مر تو سکتا ہے ایمان پہ جینا مشکل ہے |
تہذیب سے قومیں زندہ ہیں تہذیب مگر کیوں زندہ ہو |
تہذیبِ مسلماں کی خاطر غیروں کی سیاست قاتل ہے |
جو قوم کہ مستقبل بینی میں کل تک سب سے آگے تھی |
اس قوم کی حالت تو دیکھو اب حال سے بھی وہ غافل ہے |
اس قوم کے سایے میں پل کر تجھ کو تو محافظ بننا تھا |
اسلام کو تجھ سے اے شاہؔی ! اب تو ہی بتا کیا حاصل ہے |
معلومات