یہ اور بات کہ ہم نے تمہیں پکارا نہیں
مگر تمہارے سوا کوئی بھی ہمارا نہیں
اگر یہ جان ہی لینی ہے؟آؤ لے جاؤ
پہ روز روز کا مرنا مجھے گوارا نہیں
مری حیات کے لمحے تھے مختصر جاناں
ہزاروں غم تھے جنہیں چاہ کر سنوارا نہیں
کتابِ زیست مری پیار کا صحیفہ ہے
مری حیات میں نفرت کا استعارہ نہیں
تمھارے نام پہ جینے کی ٹھان لی دل میں
اگر میں جاں سے گیا بھی، کوئی خسارہ نہیں

0
2