حبیبِ ذاتِ واحد ہیں نبی میرے نبی میرے
وہی حق کے جو قاصد ہیں نبی میرے نبی میرے
وہ لائے بحرِ ظلمت میں فروزاں دیپ ایماں کا
وفورِ کفر کا رد ہیں نبی میرے نبی میرے
وہ ہی ایمان کے داتا، انہی سے کرنیں ایقاں کی
فصیلِ شرک پر زد ہیں نبی میرے نبی میرے
انہی سے خلقِ مولا کو ملی تعلیم قرآں کی
خُلق میں آخری حد ہیں نبی میرے نبی میرے
حُسیں جس اعلیٰ عترت نے کھلائے گل ہیں کربل میں
بنے اس آل کے جد ہیں نبی میرے نبی میرے
عُلیٰ اُن کے جو رتبے ہیں عُلو تحتِ قدم اُن کے
جو جانیں عشق کی مد ہیں نبی میرے نبی میرے
ہیں بخشی اُن کو مولا نے دنیٰ کی خلوتیں محمود
خدا کے پیارے شاہد ہیں نبی میرے نبی میرے

36