| بُرے حالات ہونے میں ابھی کچھ دیر ہے باقی |
| نئی آفات ہونے میں ابھی کچھ دیر ہے باقی |
| ابھی دن کا اُجالا ہے ابھی خوشیوں کا میلہ ہے |
| غموں کی رات ہونے میں ابھی کچھ دیر ہے باقی |
| ابھی احساس ہے زندہ، ابھی سر سبز ہیں سوچیں |
| خزاں کا پات ہونے میں ابھی کچھ دیر ہے باقی |
| دَرونِ ذات ہے جاری عمل خود کو سمجھنے کا |
| شَعُورِ ذات ہونے میں ابھی کچھ دیر ہے باقی |
| مرے اشعار ہیں سادہ بناوٹ سے تہی بالکل |
| انہیں سوغات ہونے میں ابھی کچھ دیر ہے باقی |
| تمہیں ملنا ضروری تھا سو میں خود کو چُرا لایا |
| اسیرِ ذات ہونے میں ابھی کچھ دیر ہے باقی |
| ابھی روشن ہیں آنکھوں میں دیے امید کے میری |
| مجھے شہہ مات ہونے میں ابھی کچھ دیر ہے باقی |
معلومات