انساں پرست ہوگئے ہم یار دل نواز
بھولے حجاز کیا ہے یا کیا چیز ہے مجاز
قاتل ہے میری روح کا، احساس کا مرے
سب کچھ مجھے پتہ ہے وہ کتنا ہے پاکباز
مدت ہوئی ہے یار کہ بت سے ملا نہیں
اس نے کیا ہے ملنا کہ وہ تو ہے بے نیاز
ہر شخص ہے لُٹیرا مرے کاروان میں
یہ جاں حوالے رب کے وُہی اپنا کارساز
عثمان تیرا سوز ہے عینِ حیات و جاں
پھونکا گیا ہے کان میں یہ کیمیا کا راز

0
67