حسرَتِ دید اس دل میں ہے
دردِ شدید اس دل میں ہے
عشق یوں اندر پھرتا ہے
گویا یزید اس دل میں ہے
جتنا نکالا دل سے اُسے
اُس سے مزید اس دل میں ہے
چین نہیں کرنے دیتا
کوئی پلید اس دل میں ہے
ساغر اس کے لوٹنے کی
خالی امید اس دل میں ہے

0
64