محبت کی کہانی لکھ رہا ہوں
وبا کتنی پرانی لکھ رہا ہوں
نگاہیں اشک سے بھیگی ہوئی ہیں
بھٹکتی زندگانی لکھ رہا ہوں
ہوس نے عشق کی اوڑھی ہے چادر
بگڑتی نو جوانی لکھ رہا ہوں
نئے افکار کی قیدی بہن کو
بھٹک جائے، وہ رانی لکھ رہا ہوں
اگر طوفان پر قابو نہ پایا
ڈبا دیگا یہ پانی لکھ رہا ہوں
مجھے معلوم ہے پڑھ کر غزل وہ
کہیں گے لن ترانی لکھ رہا ہوں
لہو رِستا ہے زخمِ دل سے طیب
میں کرکے جانفشانی لکھ رہا ہوں

0
84