عزم و ہمت کی فضا دل میں بسا رکھی ہے جو
خون میں اب آگئی ہے، جوشِ کامل کی یہ رو
حق پہ مرنے کی قسم، یہ عزم ہم نے کر لیا
نورِ حق کی چاشنی سے دل کو اپنے بھر لیا
دل میں ایماں کی ہے طاقت، جسم میں ہے روشنی
ظلمتوں کو ہم مٹائیں، اپنی ہے نعرہ زنی
ظلمتیں جو بڑھ رہی ہیں، ہم لگائیں گے صدا
روشنی کے کارواں کو، ہم بڑھائیں گے سدا
خون کا ہر قطرہ دیں گے، حق کی خاطر اے خدا
یہ زمیں لکھے گی قصہ، نام لے گی ہر جگہ
زندگی ہے قیمتی، پرعشق کا ہے امتحاں
ہر قدم پر آزمائش، ہر گھڑی میں ہے بیاں
ظلم کی ہر اک صدا کو ہم دبانے آئے ہیں
دل میں جلتی روشنی کو ہم بڑھانے آئے ہیں
پھول چننے کا زمانہ چھوڑ کر ہم آئیں ہیں
خار چن کر تاج اپنا جوڑ کر ہم آئیں ہیں
ہر قدم پر عزم کی بکھری ہوئی ہو داستاں
ہمتوں کے ساتھ ہر سو ایک ہو سارا جہاں

0
23