| کہنا اُسے اپنی ذات میں اتنا کمال رکھے |
| جذبہ نہیں اپنا دل بھی تھوڑا سنبھال رکھے |
| مزدور کی بیٹی بدون جہیز کے بکتی نہیں |
| کہنا اُسے قاضئ شہر سے میرا سوال رکھے |
| سوچو ایوانوں میں بیٹھے اندھے گونگے بہرے لوگو |
| دل کھولتا ہے کوئی جو سامنے وطن کی مثال رکھے |
| ابھی مقتل سجنا ہے طبل بجنا ہے افری |
| اسے کہنا اب کے سر ہتھیلی پہ نکال رکھے |
معلومات