تھوڑی خاموشی کی ضرورت ہے
رونے دھونے کی اس میں لاگت ہے
پہلے تم کو اچھا لگوں گا میں , پھر
خود کہے گا تُو کیا مصیبت ہے
دیکھتا ہوں رکوع میں کس کو
دلربا آپ کو بھی حاجت ہے
دل نہیں لگ رہا سخن میں بھی
سالی کل شام سے نحوست ہے
سیدھے منہ بات تک نہیں کرتا
تم کہو یہ کوٸی شرافت ہے
ٹھیک ہے سن لیا میں نے جاٸو
مجھ کو معلوم ہے حماقت ہے
نور شیر

0
75