باغ میں ہرنی ایک پڑی تھی
مُنھ میں گھاس کی خشک لڑی تھی
کالو بندر بھاگ کے آیا
خاص وہ ایک پیام تھا لایا
اچھی ہرنی ، پیاری ہرنی
دیر ذرا اِک پل نہیں کرنی
ایک جگہ پر گھاس ہری ہے
پھول اور کلیوں سے وہ بھری ہے
مل کر ساتھ وہاں ہے رہنا
کہتا ہوں میں تجھ کو بہنا
خیر! وہاں اِک سال رہیں گے
دونوں ہی خوش حال رہیں گے
سال کے بعد یہاں کا چارا
ہو جائے گا تازہ سارا
واپس اک دن آئیں گے ہم
گیت خوشی کے گائیں گے ہم

0
72