تری آنکھوں سے ہو کے جا رہے ہیں |
تبھی ہم لوگ بہکے جا رہے ہیں |
محبت کی جگہ پہلے تھی پر اب |
دلوں میں بغض رکھے جا رہے ہیں |
مسائل دیکھتے ہیں ہم کو اور ہم |
مسلسل رب کو دیکھے جا رہے ہیں |
خدایا حق ہے اب شکوہ کروں میں |
کہ مہماں در سے بھوکے جا رہے ہیں |
نہ تھے وہم و گماں میں بھی ہمارے |
ہمیں جو دن دکھائے جا رہے ہیں |
یہاں ویران کر کے گاؤں نازک |
سبھی شہروں کے ہوتے جا رہے ہیں |
معلومات