کس نے یہ کہا راہ کو دشوار نہیں ہے
اس کو بھی محبّت سے تو انکار نہیں ہے
ملّاح کے ہاتھوں میں جو پتوار نہیں ہے
طوفان میں ناؤ بھی ہوئی پار نہیں ہے
اس عشق پہ کم ظرف بھروسہ نہیں کرتے
اس آگ میں کودا کوئی پِندار نہیں ہے
اب باغ میں آکر کوئی بلبل نہیں روتا
پھولوں میں جو باقی کوئی مہکار نہیں ہے
حق بات جو کہتا نظر آتا نہیں منصور
لٹکا ہوا دیکھو تو سرِ دار نہیں ہے
طارق جو کہو شعر پسند آئے سبھی کو
کہنا یہ تمہارا گیا بیکار نہیں ہے

0
19