میں تو "انزلنا" فرمایا گیا ہوں |
دعا کا حرف پڑھایا گیا ہوں |
کہیں پر خواب تھا، تعبیر تھی میں |
کہیں بکھرا، کہیں پایا گیا ہوں |
سوالوں میں رہا صدیوں تلک میں |
کبھی چُپ تھا، کبھی گایا گیا ہوں |
میں خود کو ڈھونڈتا تھا راہ گُم تھی |
کہیں سے خود ہی بلوایا گیا ہوں |
نہ میں ساگر، نہ میں صحرا تھا پہلے |
کبھی برسا ہوں برسایا گیا ہوں |
یہ کس کی روشنی ہے میرے اندر |
بجھا تھا میں کہ سلگایا گیا ہوں |
معلومات