حوصلہ دِل کا بڑھانا چاہئے
بارِ غم ہر حال اُٹھانا چاہئے
روتے پر ہنستی ہے دنیا۔ آپ کو
درد میں بھی مسکرانا چاہئے
لمحہ لمحہ قیمتی ہے زندگی
خوشگوار اس کو بنانا چاہئے
بھول کر بھی دِل کسی سے مت لگا
راحتوں کا گر خزانہ چاہئے
دنیا ہے یہ یاں گرانے بجلیاں
حُسن کو تو اک بہانہ چاہئے
زندگی کو رائگاں جانے نہ دے
اس میں کچھ کر کے دِکھانا چاہئے
ہار ہو یا جیت یہ مت سوچنا
بخت اک بار آزمانا چاہئے
کندن انساں کو بنا دیتا ہے، سو
عشق میں خود کو جلانا چاہئے
کر دِکھا کچھ ایسا۔ ہر کوئی کہے
آپ کے دِل میں ٹھکانہ چاہئے
چار دِن کے بعد زیدؔی کُوچ ہے
زندگی کا حَظ اُٹھانا چاہئے

0
62