حریمِ ناز میں رب کے بنے مہماں نبی سرور |
بلایا کبریا نے تھا چلے آئے حسیں دلبر |
نبی کے پاس آتے ہیں، امیں اس منتہیٰ سے یوں |
ملیں آ کر نبی پیارے بلائے آپ کو قادر |
ملے سب انبیا اُن کو ملے نوری اُنہیں آ کر |
حسن والے ہیں باراتی، مگر دولہا لگیں انور |
رکے جبریل سدرہ پر، ملی رف رف سخی کو پھر |
چلے سلطاں چلے آئے خدا کے نور والے گھر |
تھے عرشوں پر لئے جوڑے، کھڑے ہادی نبی پیارے |
حسیں قصرِ دنیٰ میں تھے، نہ مارے کیف جس جا پر |
لگا ماذاغ کا سرمہ، کہ جوبن پر تجلیٰ تھی |
جو چاہے وہ، کرے مولا، نہیں اُس کا کوئی ہمسر |
خدا خالق ہے ہستی کا، نبی رحمت جہانوں کی |
بڑے محمود! آقا ہیں بڑا ہے جن سے بس داور |
معلومات