بھٹک جاتے بہک جاتے ادھر جاتے ادھر جاتے
نہیں ہوتا درِ آلِ نبی تو ہم بکھر جاتے
سدھر جاتے مہک جاتے مقدر بھی سنور جاتے
منافق بغضِ حیدر چھوڑ کر جو ان کے در جاتے

0
2