تڑپ دل کی کبھی رکتی نہیں ہے
یہ حالت ہے کہ گمراہی میں گم ہوں
محبت کی حقیقت کون سمجھے
چھپا ہے راز دل کا دل کے اندر
محبت وہ ہے جس میں ہو فنا کا اک تقاضا
کہ پھر خود میں ہے مل جاتی حقیقت کی علامت
جہاں پر دل کرے سجدہ، وہی ہے اصل معراج
کہ اس میں چھولے دل جب عرش کو، ہے وہ عبادت
یہ دنیا بس ہے دھوکہ اور حقیقت ہے خدا کی
بسے گر دل میں سچائی کی صورت
سمندر سے بھی گہری عشقِ حق کی ہے حقیقت
جو ہر قطرے میں دِکھتی ہے یہاں پر
مرے الفاظ تو بس ہیں فقط عکسِ صداقت
جو ذاتِ پاک کی عظمت ہے وہ کیسے بتاؤں

0
27