محبت میں جنوں ہو گا، یہیں دل کو سکوں ہو گا
میں جب تک ساتھ چلوں گا، محبت کا فزوں ہو گا
یہ دنیا ایک دھوکا ہے، نہ اس پے اعتبار آئے
جو حالِ دل سنائے گا، اسی کو درد دوں گا
یہاں ہر ایک مضطر ہے، ہر اک آنکھ آج پر نم ہے
جو سمجھے اس حقیقت کو، وہی دلدار ہو گا
عجب اک کشمکش دل میں، عجب اک اضطرابِ جاں
جو میری زندگی دیکھے، فغاں ہی تب فغاں ہو گا
غمِ دوراں نے گھیرا ہے، کہاں جاؤں کدھر جاؤں
جو یارِ مہرباں ہو تو، وہی میرا مکاں ہو گا
میں اپنی زندگی کو اب، تری خاطر جیا جیسے
یہی میرا مقدر ہے، یہی میرا نشاں ہو گا
بیاں کرتا ہوں میں غم کو، "ندیم" اس داستاں میں اب
یہی میرا قصیدہ ہے، یہی میرا بیاں ہو گا

0
3