عجب کتنی یہ اپنی زندگی ہے
یہ کوئی جینا ہے کے بے بسی ہے
قیامت ہے یا جاگے نیند سے ہم
فرشتہ کہہ رہا ہے حاضری ہے
ترا ملنا تو نا ممکن تھا کتنا
بدن چھو میرا اب تک کپکپی ہے
میں جب تک رکھتا خوش وہ ساتھ رہتی
محبت بھی کرائے پر ملی ہے
ذرا معلوم کر اس کے معانی
تری دل کی لگی تو دل لگی ہے
اجازت ہو اگر آ جائے اندر
قضا دروازے پر کب سے کھڑی ہے
نور شیر

71