اعلیٰ بلند یوں پر جن کا مقام ہے
اُن پر درودِ ربی آتا دوام ہے
ہستی کے بس میں کب ہے مدحت حبیب کی
کرتا ثنا نبی کی رب کا کلام ہے
ارفع کیا خدا نے ذکرِ لبیب کو
ڈنکا دہر میں اونچا جن کا مدام ہے
شیریں ہے شہد سے جو ہے نامِ مصطفیٰ
اُن پر درود دائم بے حد سلام ہے
محبوب خلد سے درِ مصطفیٰ اسے
کہتا عُلیٰ دہر میں اُن کا غلام ہے
جن کے فدا کو حاصل ہیں کامرانیاں
اعلیٰ ملا خدا سے اُن کو مقام ہے
محمود دان مانگے آلِ کریم کا
اعمال میں یہ کچا ناقص ہے خام ہے

36