بیتے کہاں سکون کے احوال دیکھنا
کیسا ہوا ہے عشق میں یہ حال دیکھنا
اس حسنِ بے حجاب کی تابش سے ایک دن
جل جائیں گے ہمارے پر و بال دیکھنا
جب ہجر کے ہجوم سے گھبرائے جی کبھی
وقتِ وصال یار کے پھر سال دیکھنا
دیکھے کوئی تو میری محبت کے مرحلے
کب تک رہے گا صرف زر و مال دیکھنا
اب راہِ عشق میں جو چلے ہو تو حوصلہ
کیسے اتاری جائے گی اب کھال دیکھنا
میں دیکھتا ہوں اپنی محبت کے ساتوں سُر
تم اپنی غفلتوں کی کبھی تال دیکھنا
جب سے گری ہے بجلی مرا حال ہے عجب
نیلے فلک کو دیکھنا یا ڈال دیکھنا
دل تھا کہ ایک طائرِ مظلوم قید ہے
کوئی بھی اب نہ زلف کا وہ جال دیکھنا
جاتے رہیں گے لوگ محبت کی قید میں
جامی کے رائیگاں ہیں یہ اقوال دیکھنا

0
81