ہے کرم تیرا ، مہرباں ہے تو |
تو صدا دل کی ، سر گراں ہے تو |
گل کی خوشبو ، بہار گلشن کی |
عرش کا پھیلا ، اک دھواں ہے تو |
مجھ پہ کھولے جو در عقیدت کا |
اک وفا کا وہ ، امتحاں ہے تو |
خوف جس کو نہیں زمانے کا |
وہ زمیں میری ، آسماں ہے تو |
ماہ و انجم درخشاں ہیں ، رستے |
کہکشاں سب کے درمیاں ہے تو |
جستجو زندہ ہے سدا جس سے |
قافلہ دل کا وہ رواں ہے تو |
سوچ کے ملتا ہے سکوں شاہد |
غم جہاں کی جو اک اماں ہے تو |
معلومات