گرتے کیوں ہیں بہت سنبھلنے کے بعد
بے فائدہ ہے گلہ بہلنے کے بعد
گلچیں کے قدموں سے ہے لِپٹی خوشبو
گلدستوں کو زیرِ پا مسلنے کے بعد
چشمے بھی پھوٹتے ہیں بیباں میں مگر
ہوتا ہے یہ ایڑیاں رگڑنے کے بعد
سورج بھی ستارہ ہے کروڑوں جیسا
یہ کشف ہُوا پہر کے ڈھلنے کے بعد
وہ نورِ قمر تھا مِؔہر سے مسروقہ
واضح ہُوا صبح کے نکلنے کے بعد
---------٭٭٭--------

94