لب پہ مے کا ا یاغ رہتا ہے |
ہوش میں کب دماغ رہتا ہے |
عشق دل میں سما گیا جب سے |
دل میں روشن چراغ رہتا ہے |
زخم خنجر کا یا زبا ں کا ہو |
بھر بھی جائے تو داغ رہتا ہے |
الجھے رشتوں کی تلخ الجھن سے |
الجھا الجھا دماغ رہتا ہے |
جانے کس خاک سے بنا ہوں میں |
مضطرب دل دماغ رہتا ہے |
وصل کے جب سحاب مہکیں گل |
دل مرا باغ باغ رہتا ہے |
معلومات