| جنگل شہر میں آ سکتا ہے |
| کچھ بھی سوچا جا سکتا ہے |
| تجھ کو دیکھ کے سچ کہتا ہوں |
| صحرا پھول کھلا سکتا ہے |
| پینٹ کروں آواز جو تیری |
| کینوس گیت سنا سکتا ہے |
| آنکھوں پر موقوف نہیں ہے |
| اندھا خواب سجا سکتا ہے |
| میٹھی باتیں، شیریں لہجہ |
| پتھر کو پگھلا سکتا ہے |
| پیاسی دھرتی کی گر چاہے |
| بادل آگ بجھا سکتا ہے |
| جس کی فطرت میں ہو نیکی |
| وہ انساں کہلا سکتا ہے |
| تیرے بارے میں اے راشد |
| کچھ بھی سوچا جا سکتا ہے |
معلومات