وہ معصوم سی صورت میری ہستی ہے
اس میں میری ساری دنیا بستی ہے
اپنے دل کو ہاتھ میں لے کر چلتا ہوں
اس کے ہاتھ میں مہندی جب جب لگتی ہے
اس کا لہجہ سب کے ساتھ ہی یکساں ہے
میں خوش تھا کہ میرے سامنے ہنستی ہے
میں آوارہ پاگل جیسا لڑکا ہوں
مجھ پر آخر کیوں وہ اتنا مرتی ہے
اس کے حسن کی بات نکالا مت کرنا
اس کے ہاتھ کی چوڑی کتنی ججتی ہے
اک دوجے کے بن جی پانا مشکل ہے
اپنے گھر میں کہنے سے وہ ڈرتی ہے
اور کسی کا تجھ کو نہ ہونے دوں گا
تو اچھی بس میرے ساتھ ہی لگتی ہے
جب میرا دل گھبرایا سا رہتا ہے
خالد وہ بھی گھبرائی سے رہتی ہے

0
5