تیری یادوں کی لہریں مجھے دائیں بائیں کر رہی ہیں
دل میں دردِ دل کی موجیں ٹھائیں ٹھائیں کر رہی ہیں
میں بھی جلتا رہتا سحر تک کسی ٹوٹے دریچے پر
میرے خلاف سازشیں شہر کی سرد ہوائیں کر رہی ہیں

0
6