عشق تجھ سے صَنَم نہیں ہوتا
گر خدا کا کَرَم نہیں ہوتا
جو تو ثابت قَدَم نہیں ہوتا
مجھ کو اتنا اَہَم نہیں ہوتا
جب نظر سے نظر نہیں ملتی
دل پہ کوئی ستم نہیں ہوتا
جو محبت میں ہوتے ہیں خادِع
ان کا کوئ حَرَم نہیں ہوتا
میں اگر بے کراں نہ کرتا عشق
ان کو خود پر مَنَم نہیں ہوتا
عاشقی نے کیا ہے یوں بے بس
حالِ دل اب رَقَم نہیں ہوتا
شعر گوئی اگر نہ کرتا میں
نامِ رہؔبر عَلَم نہیں ہوتا

0
61