کون اس کجروی کے مجرم ہیں
سارے ہی بد روی کے مجرم ہیں
لاکھ الزام سر پہ آئے تو کیا
"ہم فقط دوستی کے مجرم ہیں"
گائے جن کے قصیدے جاتے ہیں
بیشتر دھاندلی کے مجرم ہیں
چہرے معصوم پرغضب ڈھائیں
مچ گئی کھلبلی کے مجرم ہیں
صلح کرنے چلے، گرفت ہوئی
بن گئے ثالثی کے مجرم ہیں
اپنی نااہلی سے ہی رسوا ہیں
خود ہی اس بے کسی کے مجرم ہیں
مسئلے اور بڑھ گئے ناصؔر
ٹھرے بھی خامشی کے مجرم ہیں

0
76