مِلا ہے کوئی گُلاب جیسا بُھگت رہا ہوں عذاب ایسا |
مجال کس کی شباب دیکھے ہے اہتمامِ جحاب ایسا |
جگر میں پھیلا تیزاب ایسا لگے ہے پانی شراب جیسا |
ہے اُسکی دوری گناہ جیسی مگر ہے درشن ثواب جیسا |
مِلا ہے کوئی گُلاب جیسا بُھگت رہا ہوں عذاب ایسا |
مجال کس کی شباب دیکھے ہے اہتمامِ جحاب ایسا |
جگر میں پھیلا تیزاب ایسا لگے ہے پانی شراب جیسا |
ہے اُسکی دوری گناہ جیسی مگر ہے درشن ثواب جیسا |
معلومات