جس سمت نظر جائے ایسا ہی نظر آئے
یا رب تِرے محبوب کا جلوہ ہی نظر آئے
پوچھے گا اگر رضواں جاتے ہو کہاں جاتے
کہدونگا مجھے میرا مدینہ ہی نظر آئے
سرکار کی چاہت میں ہو بند مِری آنکھیں
خوابوں میں شہِ دیں کا چہرہ ہی نظر آئے
اللہ کے محبوب کو بیدار کریں کیسے
جبرئیل امیں کو تِرا تلوہ ہی نظر آئے
دل میرا تڑپتا ہے روتی ہیں بہت آنکھیں
ہر وقت مدینے کا رستہ ہی نظر آئے
اجمیر کی دھرتی سے جے پال یہ بولا تھا
جس لمحہ اٹھیں نظریں خواجہ ہی نظر آئے
اتنا سا کرم کر دیں سرکار تصدق پر
جو لفظ لکھے نعت کا مطلع ہی نظر آئے

0
79